لندن،24جون(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)برطانیہ کی جانب سے یورپی یونین سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دینے کے بعد برطانوی سٹاک مارکیٹ میں شدید مندی کا رجحان ہے اور برطانوی پاؤنڈ کی قدر میں بھی کمی ہوئی ہے۔جمعے کو ریفرینڈم کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد فٹسی 100 انڈیکس میں آٹھ فیصد سے زائد کمی ہوئی ہے۔ سب سے زیادہ مندی کا رجحان بینکوں کے شیئرز میں دیکھا گیا۔سنہ 2008 کے بعد سے ایک دن میں سٹاک مارکیٹ میں کمی کی سب سے بڑی شرح ہے۔برکیلے اور آر بی ایس کی حصص ایک وقت میں 30 فیصد تک گر گئے لیکن پھر ان قدر میں تھوڑی بہتری آئی ہے۔اس سے پہلے پاؤنڈ کی قدر میں دس فیصد تک کمی ہوئی اور ڈالر کے مقابلے میں پاؤنڈ ایک اعشاریہ 33 سینٹس پر آ گیا جو سنہ 1985 کے بعد سے پاؤنڈ کی کم ترین سطح ہے۔دی بینک آف انگلینڈ کا کہنا ہے کہ وہ تمام پیش رفت کی قریب سے نگرانی کر رہے تھے اور مالیاتی استحکام کے لیے ہر ضروری اقدام اٹھائیں گے۔بینک آف انگلینڈ کے گورنر مارک کارنے کا کہنا ہے کہ اقتصادی طور پر کچھ اتار چڑھاؤ کا امکان ہے۔ انھوں نے کہا کہ بینک نے ان غیریقینی حالات سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بندی کی گئی ہے۔انھوں نے کہا کہ وہ مالیاتی استحکام کے لیے اضافی اقدامات اُٹھانے میں بھی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کریں گے۔دوسری کرنسیوں کے مقابلے میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر تیزی سے کم ہوئی ہے۔دوسری جانب ریفرینڈم کے نتائج کے بعد تیل کی قیمتوں میں بھی کمی ہوئی ہے اور برنٹ کروڈ پانچ اعشاریہ دو فیصد پر آ گیا ہے۔برنٹ کروڈ میں دو اعشاریہ چھ آٹھ ڈالر فی بیرل کمی ہوئی ہے یہ فروری کے بعد سے سب سے بڑی کمی ہے۔کمزور پاؤنڈ سے کم ڈالرز یا دیگر غیرملکی کرنسی خریدی جا سکے گی، جس کی وجہ سے بیرونی ممالک سے مصنوعات خریدنا بہت مہنگا ہو جائے گا۔تاہم اس سے برآمد کنندہ کو فائدہ ہوگا کیونکہ دوسرے ممالک میں ان کی اشیا سستی ہو جائیں گی۔یورو کے مقابلے میں پاؤنڈ کی قدر میں سات فیصد کمی ہوئی ہے جبکہ ڈالر کے مقابلے میں یورو کی قدر میں بھی تین اعشاریہ تین فیصد کمی ہوئی ہے۔یورو کرنسی کے آغاز کے بعد سے یہ ایک دن میں ہونے والی سب سے بڑی کمی ہے۔